ہتک عزت کیلئے نیا قانون لا رہے ہیں،صوبائی وزیراطلاعات
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پگڑیاں اچھال کر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہےجس کے خلاف پراپیگنڈا کیا جاتا ہے وہ اور اس کی فیملی جس کرب سے گزرتی ہے یہ وہی جانتا ہے۔ہتک عزت سے متعلق نیا قانون لا رہے ہیں۔لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ہتک عزت کے معاملے کو ٹریبونل سنے گا،ہائی کورٹ کے جج کو ٹربیونل کادرجہ دیاجائے گا،ہتک عزت کا مقدمہ مکمل طور پر سول نوعیت کاہوگا،نوٹس ملنے کے بعد21دن کے اندر تین تاریخیں دی جائیں گی،ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت180دن کے اندرمکمل کرناہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہتک عزت کا نیاقانون سوشل میڈیاپر بھی لاگوہوگا،سوشل میڈیاپلیٹ فارم پر توہین آمیزمواد پرسختی سے نوٹس لیاجائےگا۔بے بنیادالزامات کا سلسلہ بندہوناچاہئے،ہتک عزت کے نئے قانون میں پولیس کا کوئی کردارنہیں ہوگا، عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ نئے قانون کو لانے کا مقصد ہے کہ کسی کی عزت یا پگڑی نہ اچھالی جائے۔جو صحافی صحیح خبر فائل کرے گا اسے کوئی نقصان نہیں ہو سکتا۔جعلی خبروں کے ذریعے پگڑیاں اچھالنے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔۔صحافتی تنظیموں سے بات کیلئے تیار ہیں ایک بار وہ قانون کو پڑھ لیں ان کے خدشات دور کئے جائیں گے۔ہتک عزت قانون کو پاس کرنے کیلئے وزیر اعلی پنجاب نے مزید کام کرنے کا کہا ہے۔ہتک عزت کے قانون پراتوارتک صحافتی تنظیمیں اورعام شہری تجاویزدیں۔