ایس آر او کی وجہ سے تاجر برادری کو سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے: صدر لاہور چیمبر

ایس آر او کی وجہ سے تاجر برادری کو سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے: صدر لاہور چیمبر

تاریخ: 27 جولائی۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ایک بار پھر وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ایس آر او 350(I)/2024مورخہ 7مارچ کی وجہ سے تاجر برادری کے لیے پیدا ہونے والے مسائل کا نوٹس لیں اور انہیں حل کرنے کے لیے احکامات صادر کریں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے وزیراعظم کے نام ایک خط میں کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری کو پہلے ہی بہت سے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ ایس آر او 350(I)/2024کے نفاذ کے بعد کاروباری برادری کو اپنے سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ یہ خریداروں کی سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کو اپنے سپلائرز کی سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کروانے سے مشروط کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی سپلائر نے اپنی ریٹرن جمع نہیں کروائی تو خریدار اپنی سیلز ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کر سکتا یا ریٹرن جمع کرانے کے لئے اسے پہلے سے ادا کیا ہوا ان پٹ ٹیکس چھوڑنا پڑتا ہے۔لاہور چیمبر کے صدر نے ایک فوری مثال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ لیسکو نے اپنی سیلز ٹیکس ریٹرن ابھی جمع نہیں کروائی جس کی وجہ سے ہر وہ کاروبار جو لیسکو کا صارف ہے وہ اپنی سیلز ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرواسکتا۔ کاشف انور نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ وہ ایس آر او 350(I)/2024کے نفاذ کا جائزہ لیں اور متعلقہ حکام کو اس بارے میں فوری طور پر احکامات صادر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی عدم استحکام، بلند افراط زر، زیادہ مارک اپ ریٹ اور ریگولیٹری چیلنجز جیسے عوامل نے کاروباری برادری کے لئے ایک مشکل ماحول پیدا کررکھا ہے۔ کاشف انور نے وفاقی بجٹ میں نئے متعارف کردہ قوانین پر بھی تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ ٹیکس پالیسیوں کا ہدف وہی افراد ہیں جو پہلے سے ٹیکس نیٹ میں شامل ہیں، چاہے وہ تنخواہ دار افراد ہوں، مینوفیکچررز یا ریٹیلرز۔ انہوں نے ٹیکس نیٹ کو ڈیجیٹلائز کرنے اور اسے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے وفاقی بجٹ 2024-25 میں متعدد اقدامات کو اجاگر کیا جو برآمدات، مینوفیکچرنگ، اور افراط زر کو متاثر کریں گے کاشف انور نے کہا کہ کاروباری برادری کو درپیش چیلنجز کے لئے سوچ سمجھ کر حکمت عملیوں اور پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ کاروباری شعبے اور معاشی ترقی کو سپورٹ کیا جا سکے۔لاہور چیمبر کے صدر نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں گے اور ایس آر او 350(I)/2024 مورخہ 7 مارچ 2024 کے نفاذ سے پیدا ہونے والے چیلنجز کو حل کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو فوری ہدایات جاری کریں گے